Posts

Showing posts from May, 2022

Extremes in Religion and Politics

Image
Prejudice is on the rise in human society. It contains various elements. The extent to which things have deteriorated in Pakistani society in the current situation and who can be held responsible is a matter of debate. Actually, prejudice and Discrimination or pursuit of privileged status are a menace to human society and humanity. There is no religion in the world that allows such supertitions. In religion of Islam, however, these supertitions have been viewed with the utmost hatred and strongly uploaded. But unfortunately, in the Islamic world, new methods are being used to maintain the status quo. Pakistan is also full of such people. This can be attributed to poor education training ignoranc, some effects include home training. Because in human society what adults want to teach a child they themselves don't follow these principles. Attempts were made to misinterpret Islamic teaching, which made matters worse and added an element of extremism. My question is, where is salutation...

الفت جہنمی

Image

Incompetent politicians and their dictatorship

Image
Mangla Dam 1967 The hungers for power has grown to such an extent that political dictators are rioting for personal gain. Political families, unaware of the country's crisis, are seeing power to save and augment their accumulated wealth are race. For a long time there has been a food crisis in the all region, along with water electricity and gas, for which political groups are unwilling to take responsibility nor are they aware of the implications of this serious crisis. The ground temperature is constantly rising due to which glaciers are melting and the water is being diveted to the Sea due to lack of down and storage of water. The Mangla Dam was built in 1967 it was first Dam of Pakistan, followed by the Tarbela Dam in 1974. And after such a long time, no Dam has been built in so far, which shows the performance of political dictators. Why not built a Dam ? The answer needs to be sought from the political dictators, who remained in power including the entire family. In 2005 Gene...

Absolutely Not

Image
Always a question rise in my mind " Absolutely not " I think it's a very powerful important dialogue. It was great when I first heard this dialogue from the mouth of former Prime Minister of Pakistan Imran Khan. Imran, whose identity is cricket, was looked upon with respect even before he entered politics۔ If you look at Pakistani politicians or find out the reason for their fame, then the reason for someone's fame is wife, someone's mother, someone's father, someone's sister. None of them have any identity or qualification۔ That is why there is a big difference between Imran Khan and other politicians. Never in the history of Pakistan has this dialogue been uttered by any politician. The reason may be that not all these politicians have the courage that Imran Khan has. Imran Khan's name is known all over the world and people want to meet him while all other politicians do not have that superiority and people do not like him because of his role. By: ...

امپورٹڈ حکومت مسلسل انکاری ہے

Image
امپورٹڈ حکومت مسلسل ایک ایسے گرداب میں سمجھتی جارہی ہے جس سے نکلنا ممکن ہی نہیں اس کے دو ہی نتائج اخذ کیے جاسکتے ہیں ایک یہ کہ اپنے فیصلوں پر قائم رہتے ہوئے مسائل کا سامنا کیا جائے اور دوسرا یہ کہ سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بیرون ملک پناہ حاصل کی جائے۔ بیرون ملک پناہ حاصل کرنا ایسے افراد کے لیے کبھی مشکل نہیں رہا کیوں کہ قومی خزانے کو بے دردی سے استعمال کرتے ہوئے بیرونی دنیا میں ذاتی جائیداد و کاروبار اتنا پھیلایا ہوا ہے کہ آنے والی کئ نسلوں کے لیے بھی ضرورت سے کہیں زیادہ تصور کیا جاسکتا ہے۔ ملک میں انارکی اور قوم میں ہیجانی کیفیت پائی جاتی ہے اس ہیجانی کیفیات کے عقب میں ایسی صورت حال کا سامنا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ حال ہی میں امپورٹڈ حکومت کی خواہش پر ایک پاکستانی وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا جس کی تصدیق بذاتِ خود اسرائیلی وزیراعظم کو کرنے کی ضرورت پڑ گئ جبکہ امپورٹڈ حکومت اب تک اس سے انکاری ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی میڈیا نے جو تفصیلات شائع کیں ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔ اس کے علاؤہ پی ٹی آئ کا اس سلسلے میں کیا مؤقف ہے وہ بھی درجہ ذیل ہے۔ اسرائیلی صدر نے پاکستانیوں کے وفد س...

سیاسی آمروں کا غیر فطری اتحاد

Image
خاندانی قبضہ مافیا کا اتفاق و اتحاد اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کے اثرات سامنے آ چکے ہیں سابقہ حکومت پر جو تنقید کی جارہی تھی آج وہی کار ہائے نمایاں انجام دینے پر مجبور و لاچار زبردستی کے حکمراں دلائل دینے کے لیے رات دن ایک کررہے ہیں۔ راقم الحروف پہلے بھی اس غیر فطری ملوکی اتحاد پر بہت کچھ احاطہ تحریر میں لا چکا ہے جو کچھ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ اس غیر فطری اتحاد میں جس بات پر اتفاق ہے وہ کرپشن اختیار و اقتدار اپنی نسل کے لیے مخصوص کرنا ہے اور ایسے قراردادیں و قوانین وجود میں لانا ہے جس کی بدولت اپنے خاندان برادری و نسل کو ہر طرح کا تحفظ حاصل ہوسکے۔ اس گھمبیر صورتحال میں نااہل نالائق غیر قانونی اور کے پالک زبردستی کے افراد کسی صورت قابو پانے کی اہلیت نہیں رکھتے اس کی وجہ ان کا داغدار ماضی ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہ تو ملک میں کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی بیرونی دنیا میں کہ ایک طویل مدت تم اقتدار میں رہنے والے صرف اپنی ذات پر توجہ دیتے رہے اور دنیا کی آسائشوں کے حصول کی خاطر ملک و قوم کو لوٹتے رہے بلکہ ظلم بھی ڈھاتے رہے۔ اسے ایک نہ بھلائے جانے والا سانحہ ظلم یا بڑا حادثہ ہی تسلیم کیا جا سکتا ہ...

شہر قائد میں تعلیم فروشی

Image
کراچی (آئ۔این۔این) تحریر: مسعود حسین جعفری مضافاتی علاقوں میں نجی تعلیم فروش لوٹ مار کرنے میں سرگرم۔ ڈائریکٹر پرائیویٹ ایجوکیشن سندھ اور وزیرتعلیم سندھ کی نااہلی نے نظام درہم برہم کرکے رکھ دیا۔ پاکستان میں اسکولوں کی حالت بہت زیادہ خراب ہے۔ خاص طور پر مضافاتی علاقوں میں خراب عمارتوں میں نجی اسکول قائم کئے گئے ہیں جہاں بچوں کو معمولی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔ کرونا وائرس کی وجہ سے حکومت نے تمام اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے تھے جس پر آج بھی عمل کیا جارہا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ 28ستمبر سے پرائمری تعلیم کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر جاری کیا جا سکے۔ نجی تعلیمی اداروں نے عدلیہ کے احکامات کی خلافِ ورزی کرتے ہوئے بچوں کے والدین سے فیس وصولی کا سلسلہ بھی اب تک جاری رکھا ہوا ہے۔ ہر ماہ کی پوری فیس باقاعدگی سے وصول کی جارہی ہے۔ والدین نے تحریری شکایات بھی جمع کرائ ہیں مگر حکومت اس سلسلہ میں سنجیدہ نہیں ہے اور والدین پریشان ہورہے ہیں۔ بعض نجی تعلیمی اداروں کے بارے میں یہ بھی اطلاعات موصول ہوئ ہیں کہ انہوں نے والدین کو دھمکی بھی دی ہے کہ اگر فیس نہ جمع کروائ اور اسکول سے کتابیں نہ خریدیں تو بچوں ...

ہوئے مر کے ہم جو رسواء

کراچی (تحریر: مسعود حسین جعفری) ہوئے مر کے ہم جو رسواء قوم کی آزمائش کا وقت کیا ہوتا ہے یا ہوسکتا ہے اسکا تعین نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی عہدِ حاضر میں ایسی کوئی گھڑی تیار کی گئی ہے مگر زبان اور کاغذات سے بہت کچھ کہہ کر پرانے خوابوں اور باتوں پر نیا رنگ وروغن چڑھانے کی کوشش ضرور کی جاتی ہے کہ ماضی کی طرح خوشنماں معلوم ہو ۔مصورانِ خوش خیال اگر چہ خاموش طبع ہیں مگر روغنیات سے واقفیت رکھتے ہیں بہرکیف اندورنِ خانہ کتنی ہی چپقلش ومنافقت کیوں نہ ہو مگر بیرونی سطح پر مطلع شفاف رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ سابقین کے کئیے دھرے پر دانتوں کی نمائش اور موجودہ کے کارہائے نمایاں پر گل پاشی عہدِ گذشتہ کی زینت بڑھانے کے لئے بہت ہے اگر بات کا آغاز تبدیلی سے ہوا تھا تو تبدیلی کو واضع کرتے ہوئے سابقین کی عادات وفطرات سے کنارہ کشی اختیار کی جانی چاہئے لیکن یہ نہ تو ممکنات میں شامل ہے اور نہ ہی ایسی کو ئی ترجیحات زیرِ غور لانے کا تصور۔ موجودہ صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے باخوبی سمجھا جاسکتا ہے کہ معاملات کس نہج پر پہنچ چکے ہیں ۔لیکن اس سے پہلے تاریخ کے جھرنکوں سے کچھ ایسی ہوائیں چہرے کو بگاڑ رہی ہیں جس سے ان...

سازشی عناصر

سازشی عناصر کی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ (تحریر: مسعود حسین جعفری) اندرونی بیرونی سازشوں میں گھرا عرض پاک اور اس میں بسنے والے عجیب مخمصے اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ایک طویل مدت تک اقتدار میں رہنے والے آج بھی اسی جگہ کھڑے نظر آتے ہیں جہاں ان کی پیدائش واقع ہوئ تھی سرمو ذرا سا فرق جسے تعلیم تہذیب نظریہ سوچ دور دور تک نظر نہیں آتا کاش ان میں کردار کی بلندی ہوتی کاش سوچ و نظریات مال و زر اختیارات سے اوپر ہوتے کاش اس فلاحی ریاست کو بنانے کے لیے اعلیٰ ذہانت ہوتی مگر ہر پاکستانی کا احساس محرومی کئ گنا بڑھ جاتا ہے جب وہ ایسے افراد اور ان کے گروہ کو دیکھتا ہے جو کئ نسلوں سے اقتدار میں رہے ہیں اور آج بھی اسی سطحی نظریات و سوچ کے ساتھ جو مدتوں سے ان کے ذہنوں کو پراگندہ کر کے رکھے ہوئے ہیں اور اقتدار کی ہوس جو رگوں میں خون کی مانند رواں دواں ہے فطرت ثانیہ میں شامل ہوچکی ہے جس سے چھٹکارا صرف مالک حقیقی کے پاس جا کر ہی نصیب ہوتا ہے۔ جھوٹ پر سیاست قائم ہے ہر سیاست دان اور اس کا گروہ کسی نہ کسی سازش کے تانے بانے بنے میں لگا ہوا ہے بالخصوص ایسے سیاستدان جو ملوکیت و حاکمیت کے قائل ہیں ایسے افراد کی جان...

دیوار گریاں کی سیر

اسرائیلی صدر نے پاکستانیوں کے وفد سے ملاقات کی تصدیق کر دی۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​تصدیق کی کہ دو ہفتے قبل جنوبی ایشیا کے ایک وفد نے اسرائیل میں ان سے ملاقات کی تھی اور اس وفد میں دو پاکستانی امریکی شہری بھی شامل تھے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں مذاکرات کے دوران اسرائیلی صدر نے پاکستانی وفد سے ملاقات کی تصدیق کی تاہم وفد کے ارکان کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ ہرزوگ نے ​​کہا کہ دونوں پاکستانی شہری مستقل طور پر امریکہ میں مقیم تھے لیکن وہ "فخر پاکستانی" تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وفد سے ملاقات بہت خوش آئند تھی اور انہیں خوشگوار حیرت ہوئی کیونکہ اس سے قبل کسی پاکستانی وفد نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا۔ اس سے قبل پاکستانی نژاد امریکی انیلہ احمد نے ٹوئٹر پر 12 مئی کو اسرائیلی صدر سے ملاقات کی تصویر شیئر کی تھی۔تصویر میں وہ اپنے والد قطب الدین احمد کی تحریک پاکستان اور قائد پر لکھی گئی کتاب پیش کر رہی ہیں۔ - اعظم اسرائیلی صدر ...