مسلسل انتظامی نااہلی
By: Masood Hussain Jaffri
Jafe
ویسے تو عرض پاک میں اب تک حالات نہیں بدلے اور سیاسی اکھاڑوں نے مزید تباہی مچا کر رکھ دی ہے باالخصوص شہر قائد میں روز ایک نیا گل کھلایا جاتا ہے روزانہ کی بنیاد پر نئ نئ غضب ناک کہانیاں سننے اور دیکھنے کو ملتی ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کتنا ہی زور لگا لیا جائے کتنی ہی محنت کرلی جائے مگر اس ملک کے حالات نہیں بدلیں گے۔
گزشتہ ماہ شہر قائد میں لاقانونیت کے خلاف آپریشن نے شدت اختیار کرلی خاص طور پر تجاوزات مافیا کے خلاف کراچی کے تمام اضلاع میں بلاتفریق غیرقانونی املاک کو مسمار کیا گیا اور مزید بھی کیا جارہا ہے پھر بھی گنجائش باقی ہے۔
لیکن افسوس کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ یہاں بھی ڈیل اقربا پروری اور رشوت ستانی کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ یعنی بہت سے مقامات پر قائم تجاوزات رشوت وصولی یا سیاسی تعلقات کی بنا پر اب تک قائم و دائم ہیں۔ اور جو تجاوزات مسمار کی گئ ہیں ان کا ملبہ اٹھانے پر بھی سرکاری مشینری اس وقت حرکت میں آئ جب انہیں پرکشش پیشکش سے نوازا گیا کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں ملبہ اٹھانے کے لئے مشین آپریٹر اور انتظامیہ نے دکانداروں سے پہلے نذرانے وصول کئے پھر تھوڑا بہت ملبہ اٹھایا یہاں بھی انتظامیہ کے سیاسی تعلقات دیکھنے میں ائے۔ ایسے دکاندار جن کے پاس نہ تو دینے کے لئے نذرانہ تھا اور نہ ہی سیاسی نوعیت کے تعلقات اس لئے ان غریبوں کی دکانوں کے آگے سے ملبہ نہیں اٹھایا گیا جبکہ یہ بیچارے بھی تمام ٹیکسز پابندی سے ادا کرتے ہیں۔ 40 برس سے فٹ پاتھ سڑکوں پر قبضہ کر کے مکانات کے احاطے میں لیا گیا تھا جس میں نکاسی کے نالے گیس لائن پانی کی لائنیں وغیرہ دبی ہوئی تھی ان پر سے قبضہ ختم کرانا خوش آئندہ بات ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ کام انصاف سے کیا جائے اور اقربا پروری یا سیاسی اثرورسوخ کو ایک طرف رکھا جائے۔ جس قبضہ مافیا سے سڑکیں اور فٹ پاتھ واگزار کروائی گئیں ہیں انہوں نے دوسرے راستے اختیار کرنا شروع کردیے ہیں اس جانب بھی دیکھنا ہوگا اور انتظامیہ میں شامل کالی بھیڑوں کو بھی قانون کے دائرے میں لانا ہوگا کیوں کہ اہلکاروں کی ہوس کا یہ عالم ہے کہ تنخواہوں اور دیگر مراعات کے علاؤہ بھی مال حرام کثیر تعداد میں درکار ہے۔


Wow nice
ReplyDelete