اقتدار کی بھوک بڑی عجیب ہوتی ہے
میرے دوستوں نے پوچھا غم عاشقی کیا ہے کبھی رو لئے گھڑی بھر کبھی کہہ دیا فسانہ اقتدار کی بھوک بڑی عجیب ہوتی ہے دیگر بیرونی دنیا میں اس بھوک کو مٹانے کے لئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں لیکن اقتدار حاصل ہونے کے بعد ملک وقوم کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جاتا ہے اور پر خلوص انداز سے تعمیر و ترقی کے مزید نئے راستے دریافت کئے جاتے ہیں۔ جبکہ عرض پاک کی سیاست کا انداز مختلف ہے بھارت جیسے ملکوں میں بھی اقتدار کے حصول کے لیے جو پیمانے بنائے گئے ہیں اس میں سب سے پہلے اپنے ہی ملک وقوم کو برباد کیا جاتا ہے۔ تشدد ہنگامہ خیزی اور شرم ناک الزامات جھوٹی خبریں دھرنا سڑکیں بلاک کرکے ملک وقوم کی املاک کو نقصان پہنچانا یہ سب کچھ عامیانہ سی باتیں رہ گئی ہیں۔ عرض پاک میں سیاست اور جمہوریت ایک دوسرے کی ضد ہیں اس لئے ملوکیت کا سہارا لیا جاتا ہے۔ ایک خاندان کوئ ڈیل کوئ معاہدہ کرکے اقتدار حاصل کرتا ہے تو دوسرا خاندان پہلے سے نئی ڈیل کے لئے تیاری کا آ غا ز کردیتا ہے۔ آ م کی پیٹیاں، افطار پارٹی وغیرہ وغیرہ اس طرح کی سیاسی تقاریب کا اہتمام بندر بانٹ کرنے کرپشن چھپانے کے لئے ایک دوسرے کی مدد کے عہدوپیماں کر...